Home اہم خبریں بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے……..پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں سے آزادی حاصل کر سکتا ہے……..وزیراعظم محمد شہباز شریف

بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے……..پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں سے آزادی حاصل کر سکتا ہے……..وزیراعظم محمد شہباز شریف

by Ilmiat

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے خلیجی ممالک ، یورپ ، چین ، امریکا اور دیگر خطوں سے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا ہےکہ پاکستان کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کر کے قرضوں سے آزادی حاصل کر سکتا ہے، معدنیات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دیں گے، یہ سرمایہ کاری سب کے لئے فائدہ مند ہے، سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانوں کو ہنر کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کریں، مل کر پاکستا ن کو دنیاکا عظیم ملک بنائیں گے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار منگل کو یہاں پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 سے خطاب کرتےہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی وزرا، وزرائے اعلیٰ، اراکان اسمبلی، پاک فوج کے سربراہ کے علاوہ چین، عرب ، خلیج، امریکا اور یورپ سمیت کئی ممالک کے سفرا اور کاروباری شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

وزیراعظم نے فورم میں غیر ملکی مندوبین کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ وہ انہیں پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ انہوں نے فورم کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی اور کہا کہ اس فورم کے انعقاد سے مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہو گا اور یہ فورم معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث بنے گا۔ وزیراعظم نے ریکو ڈک منصوبے پر پیشرفت کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے کہا کہ منرلز کاشعبہ برسوں سے ہماری توجہ کا مستحق تھا۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کوقدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال کیا ہے۔ پاکستان میں کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر ہیں جن سے استفادہ کر کے پاکستان قرضوں کے چنگل سے آزاد ہو سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان کے پہاڑوں سے لے کر خیبر پختونخوا کے برف سے ڈھکے پہاڑوں اور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان سے لے کر سندھ کی وادیوں اور پنجاب کے میدانوں تک پورا پاکستان معدنیات سے مالا مال ہے۔ ان عظیم اثاثوں سے استفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کےمیدان ذرخیز اور عوام بہادر اور چیلنج قبول کرنےوالے ہیں اور اپنی محنت سے ریت کو سونے میں بدلنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ وفاق ، صوبائی حکومتیں اور پاکستان کے ادارے مل کر کام کریں تو بہت جلد ہم اپنی تقدیر بدل سکتے ہیں لیکن اس کےلئے عزم اور ارادے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان میں کان کنی سے مقامی نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں انہیں ضروری فنی تربیت فراہم کرنے کے لئے ادارے قائم کئے گئے ہیں ۔ بلوچستان میں کان کنی سے سماجی و معاشی ترقی ہو گی۔

وزیراعظم نے خلیجی ممالک ، چین، یورپ ، امریکا سمیت دیگر خطوں سے سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتےہوئے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے بھرپور استفادہ کریں۔معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری سب کے لئے سود مند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دنیا کے سب سے بڑے کوئلے کے ذخائر موجود ہیں، سندھ حکومت کوئلے کے ذخائر سے استفادہ کرنے کےلئے بھرپور کام کررہی ہے، درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے پر انحصار کر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت کی جارہی ہے۔ ان ذخائر کو سیمنٹ پلانٹس اور صنعتی ترقی کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔ پنجاب میں چنیوٹ کے قریب لوہے کےبڑے ذخائر دریافت ہوئے جنہیں سٹیل میں بدلا جاسکتا ہے۔ بلوچستان ، خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزادکشمیر میں بھی معدنیات کے شعبے میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

High-level Saudi delegation, led by Abdulrahman Al-Belushi, Deputy Minister for mining met with Federal Minister for Petroleum Ali Pervaiz Malik in Islamabad on April 8, 2025.

وزیراعظم نے کہا کہ خام مال کی بجائے تیار شدہ مصنوعات کی برآمد کو یقینی بنایاجائےگا۔ ہم نے مصنوعات کی ویلیو ایڈیشن کر کے برآمدات کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیاکہ وہ تیار مصنوعات پر کام کریں، اس سے انہیں فریٹ چارجز کی مد میں بھی بڑی بچت ہو گی۔ انہوں نے کان کنی کی صنعت کے لئے فنی تربیت کو لازم و ملزوم قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو فنی تربیت کے لئے نجی شعبے اور حکومتی سطح پر شراکت داری کو فروغ دیا جائے گا۔

سرمایہ کار کمپنیاں نوجوانو ں کو ہنر کی فراہمی میں کردار ادا کریں۔ اس سے ٹیکنالوجی کی منتقلی میں بھی مدد ملےگی ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے قدرتی وسائل سے مالا مال علاقے ترقی کا مرکز بننے جا رہے ہیں۔ ہم مل کر پاکستان کو دنیا کا عظیم ملک بنائیں گے۔

You may also like

Leave a Comment