Home کانفرنسز / کانووکیشن اوکاڑہ یونیورسٹی میں ‘غذائی تحفظ ‘ کے موضوع پہ دو رروزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد……..۔کلیدی مقررین میں،سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف گیمبیا، پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈ ی، سابق وائس چانسلر بہاولدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر محمد نصیرالدین ، وائس چانسلرکوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر طاہر منیر بٹ ،پرنسپل یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد دیپالپور کیمپس شامل تھے

اوکاڑہ یونیورسٹی میں ‘غذائی تحفظ ‘ کے موضوع پہ دو رروزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد……..۔کلیدی مقررین میں،سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف گیمبیا، پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈ ی، سابق وائس چانسلر بہاولدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر محمد نصیرالدین ، وائس چانسلرکوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر طاہر منیر بٹ ،پرنسپل یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد دیپالپور کیمپس شامل تھے

by Ilmiat

ا

یونیورسٹی آف اوکاڑہ ، ایوولوشن پاکستان اور یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، ڈیپالپور کیمپس کے اشتراک سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس برائے فوڈ اینڈ ایپلائیڈ سائنسز میں ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں غذا کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ کانفرنس کے ساتھ فوڈ ٹیکنالوجی کی نمائش بھی جاری ہے، جس میں جدید تحقیق کو عوامی سطح پر متعارف کرایا جا رہا ہے۔
تقریب کا آغاز ایک پروقار افتتاحی نشست سے ہوا، جس کی صدارت یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین نے کی۔ کانفرنس کے کلیدی مقررین میں اوکاڑہ یونیورسٹی کےپرو ائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر محمد واجد، ، خرم اقبال ،منیجنگ ڈائریکٹر ایوولوشن پاکستان، رمیز زرار ،ایچ آر مینیجر، چیزیئس، پروفیسر ڈاکٹر عمران پاشا،ڈین یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، طارق سرور اعوان ،سی ای او، نوش فوڈ انڈسٹریز، پروفیسر ڈاکٹر طاہر ظہور ، ڈین نور انٹرنیشنل یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر فقیر محمد انجم ،سابق وائس چانسلر یونیورسٹی آف گیمبیا، پروفیسر ڈاکٹر منصور اکبر کنڈ ی، سابق وائس چانسلر بہاولدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر محمد نصیرالدین ، وائس چانسلرکوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر طاہر منیر بٹ ،پرنسپل یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد دیپالپور کیمپس شامل تھے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی اور غذائی تحفظ کو دو اہم چیلنجز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ محققین کو ماحول پر پڑنے والے اثرات اور ان کے نتیجے میں غذائی نظام میں پیدا ہونے والی پیچیدگیوں پر تحقیق کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت مند غذا کے فروغ سے صحت کے شعبے میں اخراجات میں کمی ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تعلیمی و صنعتی شعبوں کے باہمی تعاون سے عملی تحقیق کے مواقع پیدا کیے جائیں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد واجد نے طلباء و محققین کو جدید تحقیق کے رجحانات سے استفادہ کرنے کی تلقین کی، جبکہ پروفیسر ڈاکٹر نصیرالدین نے خوراک کو محفوظ رکھنے کی جدید ٹیکنالوجیز پر روشنی ڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بطور زرعی ملک غذائی تحفظ کے شعبے میں سنجیدہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر فقیر محمد انجم نے فوڈ سائنس میں ٹیکنالوجی کی نئی جہتوں کا ذکر کیا، اور ڈاکٹر طاہر منیر بٹ نے کہا کہ فوڈ سائنس ایک اہم شعبہ ہے جو عالمی سطح پرخوراک کے مسائل کا حل فراہم کر سکتا ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے ساتھ مشترکہ تحقیقی منصوبے اور صنعتی شراکت داری کے آغاز کا اعلان بھی کیا۔
پروفیسر ڈاکٹر منصور کنڈی نے تعلیم کے ذریعے قوموں کی تعمیر و تخریب کی اہمیت پر زور دیا۔ طارق سرور اعوان نے فوڈ سسٹم، پیداوار، سپلائی چین، پروسیسنگ اور ماحول پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں فوڈ ٹیکنالوجی کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ انہوں نے طلباء کے لیے انٹرن شپ اور تحقیقی تعاون کی بھی پیشکش کی۔
رمیز زرار نے چیزیئس کی جانب سے طلباء کو اسکالرشپ اور انٹرن شپ پروگراموں کا اعلان کیا، جبکہ خرم اقبال نے کانفرنس کے انعقاد کا مقصد طلباء کی تحقیق و سیکھنے کے دائرہ کار کو وسعت دینا قرار دیا۔
تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر ڈاکٹر مبین نے مقررین اور شرکاء میں شیلڈز اور اسناد تقسیم کیں۔ اس کانفرنس کی منتظم ڈاکٹر سائرہ فیصل تھیں، جو اوکاڑہ یونیورسٹی کے ڈیپارٹمنٹ آف فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی کوآرڈینیٹر ہیں۔

You may also like

Leave a Comment