انقرہ: پاکستان کے سفارتخانے نے پاکستان ایمبیسی انٹرنیشنل اسٹڈی گروپ (PEISG) کے اشتراک سے ایک شاندار ثقافتی تقریب کا انعقاد کیا، جو ترکیہ کا دورہ کرنے والے اُن پاکستانی طلبہ کے اعزاز میں منعقد کی گئی جو وزیرِاعظم پاکستان جناب محمد شہباز شریف کی خصوصی تعلیمی و ثقافتی تبادلہ پروگرام کے تحت یہاں آئے ہیں۔ اس پروگرام کا مقصد تعلیمی لحاظ سے نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کی حوصلہ افزائی اور پاکستان و ترکیہ کے درمیان تعلیمی و ثقافتی روابط کو فروغ دینا ہے۔تقریب میں پاکستان کے سفیر برائے ترکیہ ڈاکٹر یوسف جُنید، اوستِم ٹیکنیکل یونیورسٹی کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر مرات علی یولک، پاکستان کی وزارتِ تعلیم کے سینئر جوائنٹ سیکریٹری جناب آفتاب رشید، ترکیہ کی وزارتِ قومی تعلیم کے سینئر حکام، اساتذہ اور معزز مہمانوں نے شرکت کی۔
اپنے خطاب میں سفیر ڈاکٹر یوسف جُنید نے کہا کہ طلبہ کا یہ دورہ وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کے وژن کی عکاسی کرتا ہے، جس کا مقصد نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور ترکیہ کے ساتھ تعلیمی تعاون کو گہرا کرنا ہے۔ انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے نوجوان سفیروں کا کردار ادا کریں اور ترکیہ کے تعلیمی و ثقافتی تجربات سے سیکھیں۔ سفیر نے ترکیہ کی وزارتِ قومی تعلیم کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے طلبہ کے تبادلے، اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی ترقی کے شعبوں میں مزید تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔
انہوں نے پاکستان اور ترکیہ کے دیرینہ تعلقات کو “ایک قوم، دو ریاستیں” کے طور پر خراجِ تحسین پیش کیا۔ریکٹر اوستِم ٹیکنیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر مرات علی یولک نے کہا کہ اس نوعیت کے تبادلے نوجوان نسل کو ایک دوسرے کی ثقافتوں سے واقفیت فراہم کرتے ہیں اور دیرپا دوستیوں کی بنیاد رکھتے ہیں۔ انہوں نے PEISG کے کردار کو بھی سراہا جو دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون اور باہمی فہم کو فروغ دے رہا ہے۔
تقریب کے دوران ڈائریکٹر PEISG جناب غالب گیلانی نے مہمان طلبہ کا استقبال کیا اور ادارے کے وژن، سرگرمیوں اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ PEISG کے طلبہ نے پاکستان اور ترکیہ کے مشترکہ ثقافتی ورثے کی عکاسی کرنے والے رنگا رنگ پروگرام پیش کیے۔وزیرِاعظم کے ’’اکیڈمک ایکسی لینس ایوارڈ‘‘ پروگرام کے تحت 26 پبلک سیکٹر امتحانی بورڈز سے تعلق رکھنے والے 149 نمایاں طلبہ دو مرحلوں میں ترکیہ کے دورے پر گئے۔ اپنے قیام کے دوران طلبہ نے استنبول اور انقرہ کی نمایاں جامعات، تاریخی مقامات اور ثقافتی مراکز کا دورہ کیا، جو اُن کی علمی و شخصی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔