اعلیٰ تعلیمی کمیشن (HEC) پاکستان نے میٹا (Meta) کے تعاون سے ملک گیر “اے آئی لٹریسی پروگرام” کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد نان کمپیوٹر سائنس فیکلٹی کو مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کی تربیت دے کر پاکستان کے مستقبل کے ورک فورس کو عالمی ڈیجیٹل معیشت کے لیے تیار کرنا ہے۔یہ پروگرام ان اساتذہ کے لیے ترتیب دیا گیا ہے جو کمپیوٹر سائنس کے شعبے سے تعلق نہیں رکھتے، تاکہ انہیں جدید ڈیجیٹل مہارتوں سے آراستہ کیا جا سکے۔ میٹا، ایچ ای سی، نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل (NCEAC)، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن (MoITT) اور ایٹم کیمپ (atomcamp) کے اشتراک سے ملک بھر کی جامعات کے 350 اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کی تربیت فراہم کرے گا۔
یہ اعلان حال ہی میں منعقدہ ایونٹ “Future in Focus: AI and Innovation” کے دوران کیا گیا، جس کی میزبانی میٹا نے وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کے تعاون سے کی۔ اس تقریب میں حکومتی نمائندوں، ماہرینِ صنعت، اور تعلیمی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی تاکہ مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل جدت کے فروغ کو تیز کیا جا سکے۔ایچ ای سی کی جانب سے پروفیسر ڈاکٹر ایم علی ناصر (مشیر برائے تحقیق و اختراع)، نوید طاہر (ڈائریکٹر آئی ٹی) اور محمد عظیم خان (پروجیکٹ مینیجر HEDP) نے تقریب میں شرکت کی۔تربیتی نصاب کا بنیادی مقصد ان اساتذہ کو مصنوعی ذہانت کی بنیادی مہارتوں سے لیس کرنا ہے تاکہ وہ مختلف علمی شعبوں میں جدید ڈیجیٹل صلاحیتوں کو مؤثر انداز میں ضم کر سکیں۔
