اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے مختلف فصلوں کی مخلوط کاشت انٹرکراپنگ کا طریقہء کار ملک بھر میں مقبول عام ہو رہا ہے۔ چینی جامعات کے اشتراک سے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے مختلف فصلوں کی مخلوط کاشت کا طریقہء کار متعارف کرایا۔ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب کے وژن کے مطابق جامعہ میں ہونیوالی تحقیق کو قومی امنگوں اور ترجیحات سے ہم آہنگ کرنے اور فوڈ سیکورٹی و زرعی معیشت میں اہمیت کے پیش نظر حکومت نے اس منصوبے کو سی پیک کا حصہ بنا دیا۔ انٹرکراپنگ میں سب سے اہم مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت ہے۔ مکئی اور سویابین انٹرکراپنگ سے ملک خوردنی تیل کی درآمد اور پولٹری فیڈ کی مد میں تقریبا 10ارب ڈالر سالانہ کا زرمبادلہ بچا سکتا ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے حال ہی میں آئل انڈسٹری سے متعلقہ صنعتکاروں اور ترقی پسند کاشتکاروں کے لیے خصوصی بریفنگ کا اہتمام کیا گیا۔ انہیں ترغیب دی گئی کہ مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت نفع بخش ہے جس سے ملک خوردنی تیل اور پولٹری فیڈ میں خودکفیل ہو سکتا ہے۔ وفاقی اور صوبائی اداروں نے مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت کے اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے منصوبے کو سراہا۔ وائس چانسلر انجینئر پروفیسر ڈاکٹر اطہر محبوب نے نیشنل ریسرچ سنٹر آف انٹرکراپنگ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے تحت یونیورسٹی زرعی فارم میں اُگائی گئی مخلوط فصلوں کادورہ کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر محمد حیدر بن خالد، ڈاکٹر عطا محی الدین،ڈاکٹر ظفر اقبال،ڈاکٹر سجاد حسین،ڈاکٹر ثناء الرحمن نے گندم اورمکئی،گنے اور مکئی، گنے اور گندم، گنے اوررایا،ر ایااور گندم، گنے اور برسیم، گندم اور برسیم، گنے اور چنے کی مخلوط کاشت کے تجربات سے آگاہ کیا۔ وائس چانسلر نے ڈائریکٹر نیشنل ریسرچ سنٹر آف انٹرکراپنگ ڈاکٹر محمد علی رضا کی کاوشوں کو سراہا جن کی بدولت اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے اس اہم ٹیکنالوجی کو پاکستان بھر میں متعارف کرایا ہے جسے اعلیٰ حکومتی اور زرعی حلقوں نے سراہا ہے۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے مختلف فصلوں کی مخلوط کاشت انٹرکراپنگ کا طریقہء کار ملک بھر میں مقبول عام ہو رہا ہے۔
22